لبنان میں حزب اللہ سے منسلک حالیہ پیجر اور واکی ٹاکی دھماکوں کے جواب میں، ایران کے پاسداران انقلاب نے اپنے اراکین کی طرف سے تمام مواصلاتی آلات کے استعمال پر سخت پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ سخت حفاظتی اقدامات کا حصہ ہے جس کا مقصد ایرانی سرحدوں کے اندر ایسے ہی واقعات کو روکنا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹوں کے مطابق، دھماکے اس وقت ہوئے جب حزب اللہ کے کارکن پیجر اور دیگر مواصلاتی آلات استعمال کر رہے تھے، جس سے کافی نقصان ہوا۔ نتیجے کے طور پر، ایران کی سیکورٹی فورسز نے فوج کے اندر تمام مواصلاتی ذرائع کو محفوظ بنانے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں، خاص طور پر سپاہ پاسداران انقلاب کے درمیان۔ ممکنہ خطرات کی نشاندہی کرنے کے لیے گارڈ کے اراکین کے زیر استعمال تمام آلات کا فوری معائنہ جاری ہے۔ ایران کی جوہری اور میزائل تنصیبات سمیت اہم سٹریٹجک مقامات پر بھی سیکورٹی کو مضبوط کیا گیا ہے، کیونکہ حکام مزید واقعات کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایرانی حکام خاص طور پر ملک کے دفاعی نیٹ ورکس میں اسرائیلی ایجنٹوں کی دراندازی کے امکان کے بارے میں فکر مند ہیں۔ اس تشویش کی وجہ سے پس منظر کی مزید سخت جانچ پڑتال اور پاسداران انقلاب کے اندر موجود تمام اہلکاروں کی مکمل چھان بین کی گئی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اندرونی سلامتی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہے۔ ایک نامعلوم ایرانی سیکورٹی اہلکار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ حالیہ دھماکوں سے غیر ملکی اداروں بالخصوص اسرائیل کی جاسوسی اور تخریب کاری کے بڑھتے ہوئے خطرے کو اجاگر کیا گیا ہے، جس پر طویل عرصے سے ایران کے اندر خفیہ کارروائیاں کرنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ “ہماری توجہ اب مزید دراندازی کو روکنے اور اپنے اہلکاروں اور اسٹریٹجک سہولیات کی حفاظت کو یقینی بنانے پر ہے،” اہلکار نے کہا۔
