اسرائیل میں بڑے پیمانے پر مظاہرے پھوٹ پڑے کیونکہ یرغمالیوں کی ہلاکت نے غم و غصے کو جنم دیا

غزہ سے چھ یرغمالیوں کی لاشیں ملنے کے بعد پورے اسرائیل میں زبردست مظاہروں کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوام کا غم و غصہ بنیادی طور پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر ہے، جن کی قیادت کو قیدیوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے میں ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تل ابیب اور مقبوضہ یروشلم سمیت اہم شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جنہوں نے حکومت کی جانب سے صورتحال سے نمٹنے کے لیے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ مظاہرین، پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگا رہے تھے، انہوں نے غزہ کے ساتھ فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ بقیہ یرغمالیوں کو بحفاظت واپس لانے کے لیے کوششیں تیز کرے، اور مطالبہ کیا کہ صورت حال کو طویل تنازعے کی بجائے سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے۔ یرغمالیوں کی لاشوں کی دریافت نے عوام کی جانب سے فوری کارروائی کے مطالبے کو تیز کر دیا ہے، بہت سے لوگوں نے حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے۔ اسرائیلی اسیران کے اہل خانہ نے مظاہروں کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے عوام کی مایوسی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ایک جرات مندانہ اقدام میں، انہوں نے مکمل ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے، یہ کال ملک بھر میں بہت سے لوگوں میں گونج رہی ہے۔ اسرائیل کی بااثر ٹریڈ یونین، ہسٹادرٹ نے ہڑتال کے پیچھے اپنا وزن ڈالتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کل سے پوری اسرائیلی معیشت کو ٹھپ کر دیا جائے گا۔ یونین کے رہنما نے حکومت کی بے عملی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “میں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ اب ہماری مداخلت ہی ان لوگوں کو ہلانے کا واحد راستہ ہے جن کو ہلانے کی ضرورت ہے۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ مغویوں کی رہائی اولین ترجیح ہے، حکومت کی جانب سے ان کی زندہ واپسی کو یقینی بنانے میں ناکامی کی مذمت کی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اب پہلے سے کہیں زیادہ معاہدے کی ضرورت ہے لیکن اس کے بجائے ہمیں لاشیں مل رہی ہیں۔ ایک اہم اقدام میں، انہوں نے اعلان کیا کہ اسرائیل کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ، بین گوریون ہوائی اڈہ، ہڑتال کے ایک حصے کے طور پر کل صبح 8 بجے سے بند رہے گا، جو کہ احتجاجی کارروائی کے پیمانے کا اشارہ ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی وزیر خزانہ Bezalel Smotrich نے سخت گیر موقف اختیار کرتے ہوئے ہڑتال میں حصہ لینے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو وارننگ جاری کی ہے۔ انہوں نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ ہڑتال میں شامل ہونے والے ہر شخص کی تنخواہیں روک دی جائیں، اس اقدام کو بڑھتے ہوئے اختلاف کو روکنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سموٹریچ نے ٹریڈ یونین لیڈر پر اپنی تنقید سے باز نہیں آئے، ان پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیلی کارکنوں کی نمائندگی کرنے کے بجائے حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یونین کے اقدامات نازک وقت میں اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …