ملک بھر میں جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں کی تعداد میں 100% کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے ٹیکس کی تعمیل میں ایک بڑی چھلانگ ہے۔ جیسے جیسے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ اپنے آخری گھنٹے کے قریب پہنچ رہی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اطلاع دی ہے کہ 3.385 ملین سے زائد افراد نے اپنے گوشوارے جمع کرائے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں دوگنا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیکس فائلرز میں اس متاثر کن اضافے کے نتیجے میں ٹیکس وصولی میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اب تک حکومت 55.49 ارب روپے ٹیکس جمع کر چکی ہے جس کے ساتھ گوشوارے جمع کرائے گئے ہیں۔ یہ نمو ملک کے مالیاتی احتساب میں ایک حوصلہ افزا رجحان کو نمایاں کرتی ہے۔ فائلرز میں اضافے کے باوجود، تقریباً 37 فیصد افراد جنہوں نے اپنے گوشوارے جمع کرائے، کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ مزید برآں، لوگوں کی ایک بڑی تعداد—تقریباً 1.24 ملین—نے اپنے گوشواروں میں صفر قابل ٹیکس آمدنی کا اعلان کیا، جس سے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے میں جاری چیلنجز پر روشنی ڈالی گئی۔
جہاں ٹیکس فائلرز کی تعداد میں اضافہ ایک مثبت علامت ہے وہیں ملک بھر کی تجارتی تنظیموں نے ٹیکس جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے۔ بہت سے کاروباری گروپوں کا کہنا ہے کہ توسیع افراد اور کمپنیوں کو جرمانے کا سامنا کیے بغیر فائلنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مزید وقت فراہم کرے گی۔ انہوں نے ایف بی آر پر زور دیا ہے کہ وہ ان مشکلات پر غور کرے جو کچھ ٹیکس دہندگان کو ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں درپیش ہوسکتی ہیں، بشمول تکنیکی مسائل یا دستاویزات میں تاخیر