افغانستان 15 اور 16 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے آئندہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کو اس تقریب میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ ملک 7 جون 2012 سے ایس سی او کی مبصر ریاست ہے، لیکن ستمبر 2021 سے تنظیم کی سرگرمیوں میں غیر فعال ہے۔
سفارتی اندرونی ذرائع نے انکشاف کیا کہ پاکستان، جو اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی پر فائز ہے، نے افغانستان کی شرکت میں کوئی رکاوٹ نہیں کھڑی کی۔ تاہم، چونکہ افغانستان ایک مبصر ریاست ہے اور مکمل رکن نہیں ہے، اس لیے اسے خود بخود شرکت کا حق نہیں تھا۔ افغانستان کی عدم شرکت کا تعلق امارت اسلامیہ افغانستان کے موقف سے ہے جو 2021 میں پچھلی افغان حکومت کے خاتمے کے بعد اقتدار میں آئی تھی۔موجودہ افغان قیادت سابق حکومت کو اپنی جائز پیشرو تسلیم نہیں کرتی اور اسے قبول کرنے سے انکار کر چکی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے افغان معاہدے کی بہت سی دفعات۔ اس معاہدے کو شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ افغانستان کی فعال شمولیت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے، لیکن امارت اسلامیہ کی جانب سے اس کی توثیق کرنے سے انکار نے ملک کو سائیڈ لائن پر رکھا ہوا ہے۔
ایس سی او کے دو مبصر ممالک ہیں- افغانستان اور منگولیا۔ جہاں منگولیا کو سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، افغانستان کو ایسا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔ مزید برآں، ایس سی او سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ سرکاری دعوت نامے کی فہرست کے مطابق، ایس سی او کے مذاکراتی شراکت داروں میں سے کسی کو بھی اس سال سربراہی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا ہے۔