برطانوی پاکستانی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ پاکستان کا دوست ہے، اس کا مقصد ملک کی جمہوریت کو پھلتا پھولتا دیکھنا ہے۔ ہاؤس آف لارڈز میں “پاکستان میں جمہوریت کو خطرات” کے عنوان سے ہونے والی بحث کے دوران، شاہ نے دشمنی کے کسی بھی تصور کا مقابلہ کرتے ہوئے، پاکستان میں مضبوط جمہوری ڈھانچے کے لیے برطانیہ کی حمایت پر زور دیا۔
ناز شاہ نے کہا کہ ہم دوست ہیں دشمن نہیں، ہم پاکستان میں مضبوط جمہوریت دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ برطانیہ کا ارادہ پاکستان کے جمہوری چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کرنا ہے۔
اس مباحثے میں لارڈ طارق اور سابق برطانوی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل سمیت متعدد برطانوی پارلیمنٹیرینز نے حصہ لیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لارڈ حنان نے پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان میں جمہوری اصولوں اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شفافیت اور انصاف کے فقدان پر تشویش کا اظہار کیا۔
لارڈ حنان نے کہا، “پاکستان اور بنگلہ دیش میں حالیہ انتخابات شفاف نہیں تھے۔ ہم پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی دیکھنا چاہتے ہیں۔”
پارلیمنٹ کے رکن ایوب خان نے ان خدشات کی بازگشت کرتے ہوئے پاکستان میں جمہوری طور پر منتخب نمائندوں کی قیادت میں حکمرانی کے لیے اپنی امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں منتخب نمائندوں کی حکومت دیکھنا چاہتے ہیں۔
اس مباحثے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کی اہم شخصیات نے بھی شرکت کی جن میں رہنما زلفی بخاری اور مہر بانو قریشی شامل ہیں۔ مہر بانو قریشی نے انتخابات کے غیر جانبدارانہ آڈٹ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی کا انتخابی نشان ضبط کر لیا گیا تھا جس کی وجہ سے وہ آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے پر مجبور ہوئے۔
قریشی نے کہا، “انتخابات کا غیر جانبدارانہ آڈٹ ضروری ہے۔ ہماری پارٹی کا نشان چھین لیا گیا، اور ہمیں آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے پر مجبور کیا گیا۔”
زلفی بخاری نے پاکستان کی عدلیہ کے حوالے سے اپنی امید کا اظہار کیا اور ملکی استحکام کے لیے فوج اور منتخب حکومت کے درمیان صحت مند تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہمیں پاکستان کی عدالتوں پر بھروسہ ہے۔ فوج اور منتخب حکومت کے درمیان اچھے تعلقات پاکستان کی بہتری کے لیے ناگزیر ہیں۔”
لارڈ حنان اور رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کی طرف سے منعقدہ یہ مباحثہ پاکستان میں جمہوریت کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور اس کے جمہوری اداروں کو تقویت دینے کے ممکنہ اقدامات پر بات چیت کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔ شرکاء نے ایک مستحکم اور شفاف سیاسی ماحول کو فروغ دینے کے لیے پاکستان میں جمہوری عمل کی حمایت کے لیے برطانیہ کے عزم پر زور دیا۔