پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بسوں کے کرایوں میں بھی اضافہ، مسافر پریشان

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے بعد ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایے بھی بڑھا دیے گئے ہیں، جس کے باعث روزمرہ سفر کرنے والے مسافر شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، انٹر سٹی اور انٹرا سٹی بسوں کے کرایوں میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آپریٹنگ لاگت میں ہونے والے اضافے کو پورا کرنے کے لیے ناگزیر تھا۔

یہ کرایہ اضافہ اس وقت کیا گیا ہے جب حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی کا اعلان کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے 36 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 266 روپے 79 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے، اور اس کی نئی قیمت 272 روپے 98 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ ان کے لیے کرایہ نہ بڑھانا ممکن نہیں تھا۔ ایک نمائندے نے کہا: “ہم مجبور تھے، کیونکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہماری لاگت بڑھ گئی ہے۔ کرائے نہ بڑھاتے تو نہ ایندھن کے اخراجات پورے ہوتے اور نہ ہی عملے کو تنخواہیں دی جا سکتیں۔”

تاہم مسافروں نے اس فیصلے پر شدید مایوسی اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کئی شہروں سے تعلق رکھنے والے مسافروں نے شکایت کی کہ اچانک کرایہ بڑھا دینا ان کے لیے ناقابل برداشت ہے۔ ایک مسافر نے بتایا: “چند دن پہلے صادق آباد سے 2000 روپے میں آئے تھے، اب وہی سفر 2300 روپے میں ہو رہا ہے۔” ایک اور مسافر نے کہا: “میں میرپور خاص سے 2500 روپے میں آیا تھا، واپسی کے لیے اب 3000 روپے مانگ رہے ہیں، یہ زیادتی ہے۔”

روزانہ سفر کرنے والے مزدور طبقے اور طلبا پر اس اضافے کا سب سے زیادہ اثر پڑا ہے، کیونکہ وہ عوامی ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتے ہیں اور مسلسل بڑھتے ہوئے اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یا تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لے یا ٹرانسپورٹ کے شعبے کو سبسڈی فراہم کرے تاکہ عوام پر بوجھ نہ پڑے۔

ماہرین معیشت نے خبردار کیا ہے کہ ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے سے اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی قیمتوں پر بھی اثر پڑے گا، کیونکہ سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیاں بھی ڈیزل پر چلتی ہیں، اور بالآخر اس اضافے کا بوجھ صارفین پر ہی پڑے گا۔

عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، کیونکہ روزمرہ کی زندگی پہلے ہی مہنگائی کے طوفان کی زد میں ہے، اور یہ نیا اضافہ مشکلات میں مزید اضافہ کرے گا۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

برازیل نے آکاش میزائل کا معاہدہ منسوخ کر دیا، یورپی نظام کو ترجیح

بھارت کو سفارتی اور دفاعی محاذ پر ایک بڑا دھچکا لگا ہے، کیونکہ برازیل نے …