منڈی بہاءالدین کے علاقے کدھر شریف میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مبینہ طور پر خراب شربت پینے سے تین بچے جاں بحق ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والے بچے ایک مقامی مدرسے کے طالبعلم تھے جنہوں نے قریبی دکان سے شربت کا پاؤڈر خرید کر اسے استعمال کیا۔ ایک اور بچہ جو وہی شربت پینے کے بعد متاثر ہوا، اس وقت اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
تھانہ کٹھیالہ شیخاں کے ایس ایچ او محمد آصف رانجھا کے مطابق بچوں نے مدرسے کے قریب موجود ایک دکان سے پاؤڈر خریدا تھا۔ شربت پینے کے فوراً بعد بچوں کی طبیعت بگڑ گئی جس پر انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم تین بچوں کی جان نہ بچائی جا سکی۔ جاں بحق بچوں کی عمریں 11 سے 13 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔
واقعے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دکاندار اور ایک دوسرے شخص کے خلاف مقدمہ درج کر کے دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ شربت کے پاؤڈر کے نمونے بھی قبضے میں لے کر فارنزک تجزیے کے لیے بھیجے گئے ہیں تاکہ اصل وجہ کا تعین کیا جا سکے۔
جاں بحق بچوں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا، جس کے بعد قانونی کارروائی مکمل ہونے پر ان کے ورثا کے حوالے کر دیا گیا۔
واقعے کے بعد علاقے میں سوگ کی فضا قائم ہے اور اہلِ علاقہ گہرے رنج و غم میں مبتلا ہیں۔ اس افسوسناک سانحے نے کھانے پینے کی اشیاء خصوصاً بچوں کے لیے فروخت ہونے والے مشروبات کے معیار اور حفاظتی اقدامات پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔
علاقہ مکینوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی مکمل تحقیقات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دریں اثنا، محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء خریدتے وقت محتاط رہیں، خاص طور پر غیر رجسٹرڈ یا غیر معروف دکانوں سے خریداری سے گریز کریں۔ اس واقعے نے متعلقہ اداروں کے لیے ایک بڑا چیلنج پیدا کر دیا ہے تاکہ آئندہ بچوں کی زندگیاں محفوظ بنائی جا سکیں۔