شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ مذاکرات کی بحالی کے پیچھے کی کہانی منظر عام پر آگئی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے کشیدگی میں گھری ہوئی بات چیت کا آغاز غیر متوقع طور پر کرکٹ سے متعلق بات چیت کے ذریعے ہوا۔
سفارتی اندرونی ذرائع کے مطابق، پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ان کے ہندوستانی ہم منصب ایس جے شنکر کے درمیان بات چیت کا آغاز کرکٹ کے بارے میں ہلکی پھلکی گفتگو سے ہوا۔ پاکستان نے مبینہ طور پر مشورہ دیا کہ کرکٹ دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر سفارتی بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ابتدائی قدم کے طور پر کام کر سکتی ہے۔ دونوں ممالک کی کرکٹ کی بھرپور تاریخ ہے اور انہوں نے اکثر کھیلوں کی سفارت کاری کو دو طرفہ تناؤ کو کم کرنے کے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کیا ہے۔
اس کرکٹ ڈپلومیسی کو خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ پاکستان فروری 2025 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنے والا ہے۔ آنے والے ایونٹ نے دونوں فریقوں کے لیے بات چیت میں مشغول ہونے کا موقع فراہم کیا ہے، اور لاجسٹک اور شرکت کے بارے میں ابتدائی بات چیت شروع ہو چکی ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان غیر طے شدہ ملاقات شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں ہوئی جو ہندوستانی وفد کی درخواست پر منعقد ہوئی۔ دونوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کو تعمیری قرار دیا گیا، جو جاری کشیدگی کے درمیان سفارتی مصروفیت کا ایک نادر لمحہ ہے۔ یہ ملاقات پاکستان کی طرف سے دیے گئے ظہرانے کے دوران ہوئی، ذرائع نے تصدیق کی کہ بیٹھنے کے انتظامات کو پاکستان کی وزارت خارجہ نے جان بوجھ کر تبدیل کیا تاکہ دونوں وزرائے خارجہ کے ساتھ بیٹھنے کو یقینی بنایا جا سکے۔