سوات دریا سانحہ: خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر ریسکیو ممکن نہ تھا، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی جاری ہے، مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے انکشاف کیا ہے کہ سوات دریا میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ شدید خراب موسم میں پیش آیا، جس کے باعث ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو آپریشن ممکن نہ تھا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ حکومت ذمہ داروں کے خلاف قانونی اور انتظامی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سیف نے بتایا کہ یہ افسوسناک سانحہ ایسے دن پیش آیا جب شدید بارش اور خراب موسم کے باعث فضائی امدادی کارروائی ممکن نہیں تھی۔ “ہیلی کاپٹر بھیجنا خطرناک ثابت ہو سکتا تھا، اس دن موسم اتنا خراب تھا کہ پرواز کی صورت میں حادثہ پیش آ سکتا تھا،” انہوں نے کہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تمام مشکلات کے باوجود ریسکیو ٹیموں نے اسی دن سوات دریا سے 80 افراد کو بحفاظت نکالا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی ادارے بروقت متحرک ہوئے۔ سوات دریا کئی اضلاع سے گزرتا ہے اور سینکڑوں کلومیٹر طویل ہے، جس کے باعث ریسکیو آپریشن ہمیشہ سے ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔
دریا میں ڈوبنے والے ایک بچے کی تلاش کے لیے چوتھے روز بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ غوطہ خوروں اور امدادی اہلکاروں کی ٹیمیں مسلسل تلاش میں مصروف ہیں، جو حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام پیغام میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ “سوات واقعہ انتہائی المناک ہے، ہمیں اس پر دلی افسوس ہے، اور ہم ذمہ داروں کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہے ہیں۔”
**پاکپتن اسپتال واقعہ پر مریم نواز سے استعفے کا مطالبہ**
بیرسٹر سیف نے پاکپتن کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے باعث بچوں کی ہلاکت کے واقعے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا، “پنجاب میں لوگ مر رہے ہیں اور مریم نواز کو کچھ نظر نہیں آ رہا۔ انہیں اپنے صوبے کے صحت کے نظام پر توجہ دینی چاہیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پر تنقید کرنے سے پہلے خود استعفیٰ دینا چاہیے۔ “جو لوگ خیبرپختونخوا پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں، پہلے وہ اپنی کارکردگی کا حساب دیں۔”
یہ سخت بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ملک بھر میں عوامی تحفظ، صحت کے نظام میں غفلت، اور ناقص حکمرانی پر شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔ سوات دریا اور پاکپتن اسپتال کے واقعات نے حکومتوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے کہ وہ اپنے انتظامی نظام اور جوابدہی کو بہتر بنائیں۔