پی ٹی آئی چیئرمین نے اسمبلی تحلیل کرنے پر فضل الرحمان سے بات چیت کی تردید کردی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے جو کہ کسی بھی بات چیت یا فیصلوں سے متعلق ہیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل گوہر کا یہ تردید فضل الرحمان کے حالیہ بیانات کے جواب میں سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نئے انتخابات کرانے کے لیے اسمبلی تحلیل کرنے پر آمادہ ہے۔ جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی نے فضل الرحمان سے صوبائی اسمبلی کی تحلیل یا کسی ممکنہ استعفوں کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ انہوں نے سختی سے کہا کہ ان مسائل کے حوالے سے کوئی مشاورت یا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ گوہر نے زور دے کر کہا کہ “ہم نے اسمبلیوں سے نکلنے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی ہے اور نہ ہی کوئی فیصلہ کیا ہے۔” انہوں نے واضح کیا کہ پارٹی نے اپنی موجودہ سیاسی حکمت عملی میں استعفوں یا اسمبلیوں کو تحلیل کرنے سے متعلق کسی اقدام پر غور نہیں کیا۔ مولانا فضل الرحمان کے اس بیان کے بعد تنازعہ کھڑا ہوا کہ پی ٹی آئی شفاف اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے خیبر پختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرنے اور اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہے۔ فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ اقدامات اٹھانے کی تیاری انتخابی شفافیت اور ساکھ سے نمٹنے کے لیے ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔ تاہم، بیرسٹر گوہر کا جواب ان دعوؤں کی تردید کرتا ہے، جو پی ٹی آئی کے سرکاری موقف اور فضل الرحمان کے بیانات میں نمایاں فرق کی نشاندہی کرتا ہے۔ گوہر کے مطابق، جے یو آئی کے رہنما کے ساتھ ان معاملات پر کوئی باضابطہ بات چیت یا معاہدہ نہیں ہوا ہے، جس سے اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ایسے کوئی بھی دعوے بے بنیاد ہیں۔ پاکستان میں سیاسی منظر نامہ متحرک اور پیچیدہ ہے، مختلف جماعتیں اثر و رسوخ اور کنٹرول کے لیے کوشاں ہیں۔ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے متضاد بیانات جاری کشیدگی اور اہم سیاسی امور پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں مشکلات کو اجاگر کرتے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے بیانیے کے درمیان تضاد سیاسی ماحول میں غیر یقینی صورتحال کی ایک اور پرت کا اضافہ کرتا ہے، خاص طور پر آئندہ انتخابات اور حکمرانی کی حکمت عملیوں سے متعلق۔ جیسے جیسے سیاسی پیش رفت جاری ہے، اس بات پر توجہ مرکوز رہے گی کہ آیا اسمبلیوں کی تحلیل اور استعفوں کے حوالے سے کوئی باضابطہ بات چیت یا فیصلے سامنے آتے ہیں۔ فی الحال، پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے، اور پارٹی کی سرکاری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ **رابطے کی معلومات** فیس بک، ٹویٹر اور واٹس ایپ پر ہماری کوریج کی پیروی کرکے تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہیں۔ — یہ رپورٹ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان تنازعہ پر ایک گہرائی سے نظر ڈالتی ہے، 400 الفاظ کی حد کی پابندی کرتے ہوئے، پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر اہم بیانات اور مضمرات کو اجاگر کرتی ہے۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …