وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور نے بڑے پیمانے پر احتجاج کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اس بار ان کی جماعت پورے ملک کو بلاک کر دے گی۔ 22 اکتوبر 2024 کو پشاور میں ہونے والی ایک میڈیا بریفنگ میں، گنڈا پور نے کہا کہ یہ احتجاج اس کا ردعمل ہوگا جسے انہوں نے “آزاد عدلیہ پر حملہ” اور موجودہ حکومت کی جانب سے منظور کی گئی غیر آئینی ترامیم کے طور پر بیان کیا تھا۔
گنڈا پور نے حالیہ ترامیم کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ من پسند فیصلوں کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پسند کے ججوں کی تقرری کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “وہ عدلیہ کے ساتھ جوڑ توڑ کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم ان غیر آئینی ترامیم کو واپس لینے کے لیے کام کریں گے۔” وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی ان حرکتوں کے خلاف آواز اٹھائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عدلیہ کی سالمیت برقرار رہے۔
اپنے خطاب کے دوران گنڈا پور نے پارٹی کے سابق رکن مبارک زیب کو پارٹی ٹکٹ نہ دینے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحیح انتخاب ہے۔ انہوں نے زیب پر ووٹ بیچ کر پارٹی کو دھوکہ دینے اور باجوڑ میں عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا۔ گنڈا پور نے باجوڑ کے لوگوں سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے کہا، “مبارک زیب نے آپ کا حق بیچا ہے، نہ صرف آپ کا ووٹ۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کے خلاف جانے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔ گنڈا پور کے مطابق ووٹ بیچنے میں ملوث افراد کے نام سامنے آ چکے ہیں، شوکاز نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ “ہم اپنی پارٹی سے غداروں کو نکال دیں گے۔ اس تحریک میں بے وفائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،” انہوں نے زور دے کر کہا۔