پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر قلعہ سیف اللہ کے بازار میں دھماکے سے ایک سرکردہ قبائلی رہنما سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ جمعرات کو پیش آنے والے اس واقعے نے خطے میں سکیورٹی کے حوالے سے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔
پولیس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ دھماکا مارکیٹ کے علاقے میں کھڑی موٹر سائیکل میں نصب بم کے باعث ہوا۔ دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے، ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی ابھی تصدیق نہیں ہو سکی۔ تاہم، مقامی ذرائع نے اشارہ دیا کہ ایک قبائلی رہنما، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، زخمیوں میں شامل ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین نے افراتفری کی صورتحال کو بیان کیا، کیونکہ دھماکے نے مصروف بازار کا امن تہہ و بالا کر دیا۔ “ہم نے ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی، اور پھر ہر طرف دھواں ہی دھواں تھا۔” “لوگ ہر طرف بھاگ رہے تھے، حفاظت تلاش کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔”
دھماکے کے بعد مقامی پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے فوری ردعمل کا اظہار کیا۔ ایمرجنسی سروسز نے منٹوں میں جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو محفوظ بنایا اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی اور مزید علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا۔ زخمیوں کی حالت غیر واضح ہے تاہم طبی ٹیمیں فوری نگہداشت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
حکام نے سیکیورٹی کی خلاف ورزی پر فوری ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مزید واقعات کو روکنے اور تفتیشی کوششوں کو آسان بنانے کے لیے کوئٹہ-ژوب ہائی وے کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے، جو خطے کا ایک اہم راستہ ہے۔ سڑک کی بندش کی وجہ سے علاقے میں سفر اور تجارت میں نمایاں خلل پڑا ہے، لیکن حکام اس بات پر زور دیتے ہیں کہ عوام کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔