8 فروری کے انتخابات کے انعقاد کے پیچھے کیا وجہ تھی ۔اگر نتائج ڈراینگ روم میں بیٹھ کر تقسیم کرنے تھے

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ,8
فروری کے انتخابات کے انعقاد کے پیچھے کیا وجہ تھی ۔اگر نتائج ڈرااینگ روم میں بیٹھ کر تقسیم کرنے تھے. چیف جسٹس نے یہ ریمارکس سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ سروس کی بندش سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ جس طرح سے الیکشن ہوئے، پوری دنیا ان کی تعریف کر رہی ہے، اگر ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر عہدے بانٹنے ہوتے تو الیکشن کی کیا ضرورت تھی۔ یہ بیان انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سروسز کی بندش کے بارے میں ہونے والی بات چیت کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس میں اس طرح کے انتخابات کے انعقاد کی بظاہر بے ضابطگی کو اجاگر کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے چیف جسٹس کے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب انٹرنیٹ ابھی بھی کام کر رہا تھا، سیکورٹی خدشات نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کو بند کرنے کا اشارہ کیا۔ تاہم، وکیل نے واضح کیا کہ اس بند سے سیکیورٹی کو کوئی خطرہ نہیں ہے، کیونکہ بنیادی مسئلہ عوامی تحفظ کے بجائے قومی سلامتی کا تھا۔

چیف جسٹس نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سروسز کی بندش پر مزید تنقید کرتے ہوئے ایسے اقدامات کی ضرورت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی اداروں کی کمزور تصویر پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے بہتر منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیا اور اس بارے میں شکوک و شبہات پیدا کیے کہ اصل میں ملک کو چلانے کا ذمہ دار کون ہے، موجودہ طرز حکمرانی میں عدم اعتماد کی طرف اشارہ کیا۔

بعد ازاں عدالت نے وفاقی حکومت سے الیکشن کے روز انٹرنیٹ بند کرنے کی وجوہات کے حوالے سے وضاحت طلب کی اور بعد ازاں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سروس بحال کرنے کا حکم دیا۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *