اسد قیصر کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے اسد قیصر کی جیت کا نوٹیفکیشن روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے صوابی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 19 میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار اسد قیصر کی کامیابی کو چیلنج کر دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے اسد قیصر کی کامیابی سے متعلق پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن میں چیلنج دائر کر رکھا ہے۔ ایک بیان میں مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ الیکشن سے قبل کچھ ریٹرننگ افسران کو رشوت دی گئی، ریٹرننگ افسر (آر او) کے دو مختلف فارم 47 میں واضح تضاد ہے۔
جے یو آئی (ف) کے رہنما نے الیکشن کمیشن سے اسد قیصر کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی اپیل کی ہے۔ واضح رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق اسد قیصر صوابی سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 19 سے کامیاب ہوئے تھے جب کہ مولانا فضل الرحمان دوسرے نمبر پر تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فارم 47 کے مطابق اسد قیصر نے 115,635 ووٹ حاصل کیے جب کہ مولانا فضل الرحمان 45,567 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔