حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو ، قومی احتساب بیورو (نیب) سمیت انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
آئی ایم ایف نے کرپشن اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے لیے اداروں کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے جیسا کہ دستاویزات میں بتایا گیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق حکومت نے نیب سمیت انسداد بدعنوانی کے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انسداد بدعنوانی کے فریم ورک میں بہتری کے لیے رپورٹ شائع کرنے کے لیے کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
دستاویزات کے مطابق حکومت نے رشوت، فراڈ اور غبن کو روکنے کے لیے اداروں کو مضبوط کرنے کو ترجیح دی ہے اور بدعنوانی کی نشاندہی کے لیے اصلاحات کے نفاذ پر زور دیا ہے۔ اداروں میں شفافیت اور تاثیر کو بڑھایا جائے گیا ہے اور عوامی نمائندوں اور کابینہ کے ارکان کے اثاثوں سے متعلق معلومات کو عوام تک پہنچایا جائے گا۔
ان دستاویزات کے مطابق حکومت نے چیئرمین نیب کی میرٹ کی بنیاد پر تقرری کی توثیق کی ہے اور نیب کو تقرریوں اور تحقیقات کا اختیار دینے کا عہد کیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق آئی ایم ایف کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایک انسداد بدعنوانی ٹاسک فورس قائم کی جائے گی جس میں متعلقہ تجربہ رکھنے والے بین الاقوامی ماہرین اور سول سوسائٹی کو شامل کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ اینٹی کرپشن ٹاسک فورس مارچ میں اپنی رپورٹ جاری کرے گی۔
یہ پیش رفت حکومت کی بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے، بین الاقوامی معیارات کے مطابق ہونے اور انسداد بدعنوانی کے اداروں کو مضبوط کرنے کے لیے آمادگی کا اظہار کرتی ہے۔ مجوزہ اقدامات کا مقصد ملک میں شفافیت، احتساب اور انسداد بدعنوانی کی کوششوں کی مجموعی تاثیر کو بڑھانا ہے۔