پاکستان میں کمپریسڈ نیچرل گیس (CNG) استعمال کرنے والوں کو اپنی ایندھن کی فراہمی پر سیلز ٹیکس میں حالیہ اضافے کا سامنا

پاکستان میں کمپریسڈ نیچرل گیس (CNG) استعمال کرنے والوں کو اپنی ایندھن کی فراہمی پر سیلز ٹیکس میں حالیہ اضافے کا سامنا ہے۔ یہ اضافہ، جس کا اعلان گیس اور تیل کے شعبے (GTS) نے کیا ہے، اس شعبے میں محصولات کو بڑھانے اور اقتصادی مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے لاگو کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ملک کی اپنی معیشت کو مستحکم کرنے اور مالیاتی خسارے کو سنبھالنے کی جاری کوششوں کے درمیان آیا ہے۔

جی ٹی ایس کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ریجن ون اور ریجن ٹو دونوں کے لیے سی این جی کی سپلائی پر سیلز ٹیکس میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ ریجن ون کے لیے، جس میں خیبر پختونخوا، بلوچستان، راولپنڈی، اسلام آباد اور گوجرانوالہ جیسے علاقے شامل ہیں، سیلز ٹیکس 140 سے بڑھا کر 200 روپے فی کلوگرام کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سندھ اور پنجاب کے شہروں سمیت ریجن ٹو کے لیے بھی سیلز ٹیکس 135 سے بڑھا کر 200 روپے فی کلوگرام کر دیا گیا ہے۔

سیلز ٹیکس میں اس اضافے سے سی این جی صارفین پر خاصا اثر پڑے گا، خاص طور پر نقل و حمل کے شعبے میں جو ایندھن کے ذریعہ سی این جی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ زیادہ ٹیکس کی شرح ممکنہ طور پر سی این جی گاڑیاں استعمال کرنے والے کاروباری اداروں اور افراد کے لیے آپریٹنگ لاگت میں اضافے کا باعث بنے گی، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر نقل و حمل کے کرایوں اور سامان اور خدمات کی قیمتیں زیادہ ہوں گی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ محصولات کی وصولی کو بڑھانا اور مالیاتی خسارے کو کم کرنا ضروری ہے۔ حکومت اپنے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے محصولات میں اضافے اور قرض لینے پر انحصار کم کرنے کے لیے دباؤ میں ہے۔ سی این جی پر سیلز ٹیکس بڑھانے کے فیصلے کو مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے اور ملک کے قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کی ان کوششوں کے حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تاہم اس فیصلے کو مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ سی این جی پر سیلز ٹیکس میں اضافہ غیر متناسب طور پر کم آمدنی والے گھرانوں اور کاروباروں کو متاثر کرے گا، جو دیگر ایندھن کے مقابلے سی این جی کی کم قیمت کی وجہ سے اس پر انحصار کرتے ہیں۔ ان کا استدلال ہے کہ حکومت کو زیادہ منصفانہ اور پائیدار آمدنی پیدا کرنے کے اقدامات پر توجہ دینی چاہئے جو معاشرے کے پہلے سے معاشی طور پر کمزور طبقات پر بوجھ نہ ڈالیں۔

تنقید کے جواب میں حکومت نے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ سی این جی صارفین پر سیلز ٹیکس میں اضافے کا اثر کم سے کم ہو۔ اس نے کم آمدنی والے گھرانوں پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے کہ کاروبار بغیر کسی رکاوٹ کے کام جاری رکھ سکیں۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *