Wednesday , 11 December 2024

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر غزہ پر بات کرتے ہوئے رو ہڑے

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے جنیوا میں ہیلتھ ایمرجنسی میٹنگ کے دوران غزہ میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار رتے ہوئے رو پڑے. کوششوں کے باوجود وہ لمحہ بھر کے لیے خاموش رہے، یہ کہتے ہوئے کہ غزہ کی صورتحال الفاظ سے باہر ہے۔

عالمی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلے کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ جاری حملوں میں النصیرات کیمپ میں صحافی ایاد الروحی سمیت کم از کم 11 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جس کے بعد گزشتہ 24 گھنٹوں میں مرنے والوں کی تعداد 183 ہو گئی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جنوبی افریقہ کی درخواست پر بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود، اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف نسلی کشی کے الزامات میں کچھ صداقت کو تسلیم کرتے ہوئے، اسرائیل غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے لیکن انسانی امداد کی اجازت دیتا ہے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف کے عبوری فیصلے کے باوجود، غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، جس میں مزید 183 فلسطینیوں کی جانیں گئیں۔ بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل کے 17 ارکان میں سے 16 ججز موجود تھے اور بین الاقوامی عدالت انصاف کے صدر نے عبوری فیصلہ سنایا۔

پندرہ ججوں نے فیصلے کی حمایت کی جبکہ دو نے مخالفت کی۔ 2-15 کی اکثریت نے بین الاقوامی عدالت انصاف کے عبوری اقدامات کی منظوری دی۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے اپنے عبوری فیصلے میں کہا کہ حماس کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی حملوں میں اہم جانی نقصان ہوا اور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ اقوام متحدہ کے کئی اداروں نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔

“جنگ ختم کرو”: حماس کے حملے میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجی کے بھائی نے اسرائیلی وزیر پر برس پڑے

عالمی عدالت انصاف نے غزہ میں ہونے والے انسانی نقصانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حملوں میں شہریوں کی جانوں کے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصان کو اجاگر کیا۔ عدالت غزہ میں انسانی بحران سے آگاہ ہے، اس نے اسرائیل کی ذمہ داری پر زور دیا کہ وہ ان کے خلاف نسلی کشی کے مقدمات میں اضافہ نہ کرے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ کی نسل کشی کے مقدمے کو معطل کرنے کی درخواست کے باوجود عالمی عدالت انصاف نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔ اسرائیل کے خلاف نسلی کشی کے الزامات بین الاقوامی کنونشنوں میں بار بار سامنے آتے رہے ہیں۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *