کور ڈرائیو کے لیے میں نے بڑی محنت کر لی ہے اب میں کسی حد تک ماہر ہو گیا ہوں:
پاکستان کے سابق کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ میں جہاں کھڑا ہوں اس سے مطمئن نہیں ہوں ابھی میں نے اور بھی منزلیں طے کرنی ہی۔
بابر اعظم نے بنگلا دیش کی کرکٹ ویب سائٹ کو انٹروی میں کہا کہ بنگلا دیش پریمیئر لیگ کھیلنے سے ان کنڈیشنز میں اسپنرز کھیلنے کا تجربہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ بی پی ایل میں کوالٹی اسپنرز ہیں، جس کی وجہ سے وکٹیں آسان نہیں ہیں، ہر جگہ کی کنڈیشنز کا علم ہوتا ہے اور میں ان کنڈیشنز کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں۔
بابر اعظم نے کہا کہ نیوزی لینڈ سے آتے ہی وہ دونوں ممالک کی کنڈیشنز میں فرق کو تسلیم کرتے ہیں اور شراکت داری کے لیے مختلف وکٹوں پر کھیلنے کے لیے کوشاں ہیں۔ سابق کپتان شعیب مسعود کے مطابق بابر ایک اہم کھلاڑی ہونے کے ناطے اپنی صلاحیتوں پر کوئی تحفظات نہیں رکھتے۔ سابق کپتان نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نوجوانوں کی اہمیت پر زور دیا لیکن دباؤ کو مؤثر طریقے سے سنبھالنے کے لیے تجربے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ بابر نے ذکر کیا کہ ایشیائی کھلاڑیوں کو آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ میں چیلنجز کا سامنا ہے، جس کا اہم حل یہ ہے کہ اپنی بیٹنگ کی مہارت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے خود کو ذہنی اور مالی طور پر تیار کیا جائے۔ انہوں نے دن رات کے فارمیٹ کے لیے سخت محنت کے لیے اپنی لگن کی مزید وضاحت کی اور اعتراف کیا کہ اگرچہ انھوں نے کسی حد تک مہارت حاصل کر لی ہے، لیکن وہ اپنی موجودہ پوزیشن سے پوری طرح مطمئن نہیں ہیں اور انھیں یقین ہے کہ ابھی مزید سنگ میل طے کرنے ہیں۔ بابر اعظم نے مزید کہا کہ جب انہیں ناکامیوں کا سامنا ہوتا ہے تو وہ ان سے سیکھتے ہیں اور اپنی غلطیوں کو سمجھنے کے لیے لوگوں سے بات چیت میم مصروف