پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اظہار کیا ہے کہ ایک فرد کو متعدد بار پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈیرہ مراد جمالی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے بلوچستان میں اسلام آباد کو پیغام دینے کا ارادہ کیا ہے، اور اب بھی کسی کی چوتھی بار مسلط کرنے کی کوشش کا خدشہ ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ پاکستان کے عوام اس شخص کو اپنا نمائندہ تسلیم نہیں کرتے اور اسے چوتھی بار وزیراعظم بنانے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے عوام کو غیرت مند لوگ بننے کی دعوت دی اور اس شخص کے مسلط ہونے پر بلوچستان کے حقوق کی حفاظت کا وعدہ کیا۔
بلاول بھٹو نے 8 فروری کو اپنے حق کا دفاع کرنے اور عوامی حکومت بنانے کا عہد کیا، اور بے روزگاری اور غربت کے خلاف مقابلہ کو اپنی حکومت کی اہم ترتیبات میں شامل کرنے کا وعدہ کیا۔
بلاول بھٹو نے مذید بتایا کہ لاہور سے بھی انتخابات لڑ رہے ہیں اور اپنے 10 نکات کارکنوں کے ذریعے عوام تک پہنچانے کا ارادہ کیا ہے۔
انہوں نے 8 فروری کے انتخابات کو تیر اور شیر کا مقابلہ قرار دیا اور دہشت گردی اور کشمیر مسئلے کے حل کیلئے بھارت کے ساتھ کا امکان مزکرات کو سنجیدگی سے پیش کیا۔
بلاول بھٹو نے اپوزیشن کو ن لیگ کی حکومت کے دوران عوامی معاشی معاہدہ اور اضافی سپورٹ پروگرام کی بحرانوں پر سوالات کرنے تنقید کی ہے، اور اپنی حکومت کے ذریعے زرعی انقلاب لانے کا وعدہ کیا ہے
بلاول بھٹو نے کہا کہ جن لوگوں نے نواز شریف کو تین مرتبہ وزیراعظم بنوایا وہ ان ہی سے لڑ پڑا، نواز شریف امیر المومنین بننا چاہتے تھے، پیپلز پارٹی دہشت گردوں کے نشانے پر تھی اور نواز شریف کو دو تہائی اکثریت دلائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف کو چوتھی مرتبہ لایا گیا تو وہ وہی کام کریں گے جھگڑا کریں گے اور کہیں گے مجھے کیوں نکالا۔