عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10 سال قید سابق وزیر اعظم عمران خان سنائی گئی جب وہ اقتدار میں تھے تو سفارتی فائل پبلک کرکے ملک کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب پائے جانے کے بعد انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی۔
عمران خان کے وکیل شعیب شاہین نے ایک ٹیکسٹ پیغام میں بتایا کہ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے منگل کو یہ حکم سنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بھی اسی کیس میں 10 سال کی سزا سنائی گئی ہے.
یہ مقدمہ ان الزامات سے متعلق ہے کہ عمران خان نے امریکی سفیر کی طرف سے بھیجی گیا خفیہ لیٹر کا مواد اسلام آباد میں عوام کے ساتھ شیئر کیا۔
عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا کہ خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دونوں کو خصوصی عدالت نے دس دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی اس فیصلے کو چیلنج کرے گی .
“پاکستان عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ کھڑا ہے، جنہوں نے پاکستان کا دفاع کیا اور حقِ آزادی کے لیے کھڑے ہوئے۔ اس طرح سے کوئی بھی دھوکہ دہی کا ٹرائل نہیں بدل سکتا جو مارچ-اپریل 2022 میں ہوا،
پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ یہ ایک “مکمل مذاق اور سائفر کیس میں قانون کی بے توقیری ہے”، لوگوں سے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔
” مزید کہا کہ انشاء اللہ کپتان اور نائب کپتان جلد ہی واپس آئیں گے، اور یہ سزا اپیل کے مرحلے سے گزرنے کے بعد ختم ہو جائے گء ،”
پاکستان سائفر کیس کیا ہے؟
سائفر کیس عمران خان کے خلاف 150 سے زائد مقدمات میں سے ایک ہے۔ دیگر الزامات میں توہین عدالت سے لے کر دہشت گردی اور تشدد پر اکسانا شامل ہے۔
سائفر کیس میں، عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے گرانے کے بعد ایک ریلی میں ایک خفیہ دستاویز — ایک خفیہ لیٹر — لہرایا تھا. اس دستاویز کو حکومت یا عمران خان کے وکلاء کی طرف سے عام نہیں کیا گیا ہے، لیکن یہ بظاہر واشنگٹن میں پاکستانی سفیر اور اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے درمیان سفارتی خط و کتابت تھی۔
تقریر کے دوران عمران خان نے دعویٰ کیا کہ یہ دستاویز اس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں اور ان کی برطرفی ایک امریکی سازش تھی، جسے مبینہ طور پر پاکستان میں فوج اور حکومت نے عمل میں لایا تھا۔ امریکی اور پاکستانی حکام نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔