فارم 45 کو انتخابی عمل کی شہ رگ قرار دیا گیا ‘ پریزائیڈنگ افسران ہر پولنگ ایجنٹ کو دستخط اور انگوٹھے کے نشان کے ساتھ فارم 45 دینے کے پابند ہیں۔ الیکشن کمیشن اعلامیہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سرکاری نتائج مرتب کرنے کےحوالے سے ہدایات جاری کردیں۔ مزید تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کو انتخابی نتائج سے متعلق ہدایت جاری کر دی ہیں . جن میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں فارم45سرکاری نتائج کا اعلان ہوتا ہے،فارم 45 کو انتخابی عمل میں شہ رگ کی حیثیت رکھتاہے،اس فارم میں کسی بھی پولنگ اسٹیشن میں ڈالے گئے ووٹوں کی تفصیل درج ہوتی ہے،اس فارم پر درج ہوتا ہے کہ کس امیدوار کو کتنے ووٹ ملے گا، مجموعی اور مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد کیا ہے، یہی وہ فارم ہے جو پریزائیڈنگ افسران ہر پولنگ ایجنٹ کو دستخط اور انگوٹھے کے نشان کے ساتھ دینے کے پابند ہوتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ہدایات میںیہ بھی کہا گیا ہے کہ فارم 45 میں ضرورت کے تحت گنتی وغیرہ کی تبدیلی اور درستی کرنے کے لئے پریزائیڈنگ آفیسر نتائج سے پر فارم 45 اسسٹنٹ ریٹر آفیسر کے حوالے کرے گا، فارم 45 میں تبدیلی کے لئے اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کی موجودگی لازمی ہوگی، پر زائیڈنگ آفیسر اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کی موجودگی میں فارم 45 میں غلطی ٹھیک کرے گا، اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرتبدیلی کے مطابق بذریعہ فون اطلاع ریٹرننگ آفیسر کو دینے کا پابند ہو گا.
اسی طرح الیکشن کمیشن نے قومی میڈیا کے لیے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق بھی جاری کر دیا ہے، قومی میڈیا میں پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا انفلونسرز بھی شامل ہوں گے ایسے بیانات یا الزامات جن سے قومی اتحاد، امن و امان کی صورت حال کو خطرہ ہو کو نشر نہیں کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کوئی ایسا مواد شامل نہیں ہو گا جو کسی امیداوار، سیاسی جماعت پر صنف، مذہب، برادری کی بنیاد پر ذاتی حملہ ہو، خلاف ورزی پر قانونی کاروائی ہو گی، ایک امیدوار کے دوسرے امیدوار پر الزام پر دونوں اطراف سے بیان اور تصدیق کی جائے گی، پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی،وزارت اطلاعات کا سائبر ڈیجیٹل ونگ سیاسی جماعتوں اور امیداروں کو دی گئی کوریج مانیٹر کرے گا۔
ضابظہ اخلاق سے معلوم ہوا ہے کہ امیداور اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے ادائیگی کی تفصیلات پولنگ ڈے کے 10 دن کے اندر دے گا، پیمرا، پی ٹی اے، پی آئی ڈی، وزارت اطلاعات کا سائیبر ڈیجیٹل ونگ ضابطہ اخلاق پر عملدرامد کے لیے الیکشن کمیشن کی معاونت کرے گا، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے میڈیا نمائندوں اور ہاوسز کو تحفظ فراہم کریں گے، قومی خزانہ سے کسی سیاسی جماعت یا امیدوار کی مہم نہیں چلائی جائے گی، ووٹرز کی آگہی کے پروگرام چلائے جائیں گے، الیکشن کے دن سے 48 گھنٹے قبل الیکشن میڈیا مہم ختم کر دی جائے گی۔
Check Also
پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا
پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …