Wednesday , 4 December 2024

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج پر کسی بھی ممکنہ پابندی کو سختی سے مسترد کر دیا

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج پر کسی بھی ممکنہ پابندی کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، خاص طور پر مقبوضہ مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگانے والی اسرائیلی بٹالین کے بارے میں۔ رپورٹس بتاتی ہیں کہ امریکہ مبینہ خلاف ورزیوں کے جواب میں اس بٹالین کی امداد کم کرنے پر غور کر رہا ہے۔ نیتن یاہو کا موقف بیرونی مداخلت کے بغیر اپنی فوجی کارروائیوں کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیل کے عزم کو واضح کرتا ہے۔

اسرائیلی حکومت کا یہ موقف مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کے ساتھ ناروا سلوک پر بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تشویش کے درمیان سامنے آیا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی طرف سے من مانی حراست، تشدد اور طاقت کا بے تحاشہ استعمال سمیت زیادتیوں کے متعدد واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے۔

نیتن یاہو کا اسرائیلی فوج پر ممکنہ پابندیوں کو مسترد کرنا مقبوضہ علاقوں میں اس کی پالیسیوں کے حوالے سے بین الاقوامی دباؤ کی وسیع تر تردید کا اشارہ ہے۔ اسرائیل نے مسلسل دلیل دی ہے کہ اس کے اقدامات سیکورٹی وجوہات کی بناء پر ضروری ہیں اور وہ بین الاقوامی قانون کی حدود میں کام کرتا ہے۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی پالیسیاں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

امریکہ، اسرائیل کے قریبی اتحادی کے طور پر، فوجی مدد اور سفارتی مدد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انسانی حقوق کے خدشات پر اسرائیلی بٹالین کی امداد کو کم کرنے کا امکان دونوں اتحادیوں کے درمیان تنازعہ کے ایک نادر نقطہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات اور انسانی حقوق کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کو کس حد تک استعمال کرنا چاہیے اس پر امریکہ کے اندر ایک وسیع بحث کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

نیتن یاہو کی جانب سے اسرائیلی فوج پر ممکنہ پابندیوں کو مسترد کرنے سے اسرائیل اور امریکہ کے تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہے۔ تاہم، یہ اسرائیل کے اپنے سلامتی کے مفادات کو بیرونی دباؤ پر ترجیح دینے کے عزم کی بھی نشاندہی کرتا ہے۔

رپورٹس کے جواب میں اسرائیلی وزیر دفاع نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بٹالین کی امداد کو محدود کرنے کے کسی بھی منصوبے پر نظر ثانی کرے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور تجویز پیش کی کہ ایسی کسی بھی پابندی سے وسیع تر تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

مجموعی طور پر، نیتن یاہو کی طرف سے اسرائیلی فوج پر ممکنہ پابندیوں کو مسترد کرنا مقبوضہ علاقوں میں اپنی حفاظتی کارروائیوں کو برقرار رکھنے کے لیے اسرائیل کے دیرینہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ تاہم، یہ اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے چیلنجوں اور پیچیدگیوں کو بھی اجاگر کرتا ہے، خاص طور پر انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے حوالے سے۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *