مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مل کر حکومت بنائیں گے۔ جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمارا مقصد انہیں اپنا وزیراعظم بنانا یا ان کا وزیراعظم بننا نہیں، ہمارا مقصد مل کر چلنا ہے۔ انہوں نے اندازہ لگایا کہ بلاول بھٹو نے عمومی طور پر تعاون کی بات کی ہے جو کہ اچھی بات ہے کیونکہ انہوں نے ذاتی اور سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر بات کی ہے۔
جاری بحران کے حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی نے باہمی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ بحران کا تقاضا ہے کہ ہم ایک دوسرے کو وزیراعظم بنانے کے لیے نہیں بلکہ مل کر کام کریں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتوں سے ملاقاتوں اور آزاد امیدواروں سے متعلق معاملات پر مشاورت کا بھی ذکر کیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے اس بات پر زور دیا کہ پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) دونوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ہمیں قربانی کا بکرا سمجھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 3 یا 2 سال میں وزیراعظم بننے کا ابھی کوئی فارمولا نہیں ہے، کامیاب حکومت کے لیے مل کر حکومت بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے یہ کہہ کر بات ختم کی کہ ملک اس وقت بحران کا شکار ہے اور یہ کوئی معمولی بحران نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم اس نظام کے ذمہ دار ہیں، ہم تماشائی نہیں بننا چاہتے۔