اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے حالیہ برفباری کے باعث سیاحوں کی تعداد میں اضافے کے بعد مری کے 17 میل کے مقام پر سیاحوں کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن نے بتایا کہ مری میں سیاحوں کا داخلہ روکنے کا فیصلہ آنے والوں کی تعداد میں اضافے کے باعث کیا گیا۔
میمن نے کہا کہ اگر صورتحال بہتر ہوتی ہے تو مری کی ضلعی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد اضافی سیاحوں کو داخلے کی اجازت دینے پر غور کیا جائے گا۔ مالاکنڈ ڈویژن میں شدید برف باری کے پیش نظر سیاحوں کے لیے خصوصی ایڈوائزری اقدامات نافذ کر دیے گئے ہیں۔
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) تیمور خان نے مری کے داخلی مقامات پر آنے والے سیاحوں میں پمفلٹ تقسیم کرتے ہوئے آگاہی کی اہمیت پر زور دیا۔ خان نے سیاحوں کو مشورہ دیا کہ وہ ممکنہ برف باری کے لیے اچھی طرح سے لیس اور مکمل فٹ گاڑیوں کا انتخاب کریں۔ سی ٹی او کے مطابق، صرف لائسنس یافتہ ڈرائیوروں کو داخلے کی اجازت ہے، اور سیاح اپنی گاڑیوں میں اینٹی فریز استعمال کریں، برف باری کے دوران ٹائروں میں زنجیریں جوڑیں، اضافی گرم ملبوسات اپنے ساتھ رکھیں، اور کاربن مونو آکسائیڈ کے جمع ہونے سے بچنے کے لیے گاڑی کی کھڑکیاں جزوی طور پر کھلی رکھیں۔
تیمور خان نے مری میں غلط پارکنگ کے خلاف خبردار کیا، شہر میں محدود تعداد میں گاڑیوں کے لیے پارکنگ کی محدود جگہ کو نمایاں کیا۔ حکام برفانی حالات میں زائرین کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ذمہ دار سیاحتی طریقوں کی فعال طور پر حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
ان اقدامات کا مقصد سیاحوں کی آمد کو مؤثر طریقے سے منظم کرنا اور مری میں موسم سرما کے دوران حفاظتی معیارات کو برقرار رکھنا ہے۔ مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ خطے کے دلکش مناظر کی تلاش کے دوران ایک محفوظ اور خوشگوار تجربے سے لطف اندوز ہونے کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں۔