نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ میں پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز میں پاکستان کے خلاف مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کی اور اسے سات وکٹوں سے شکست دی۔
سیریز کے چوتھے میچ میں پاکستان کی بیٹنگ اور باؤلنگ کو دھچکا لگا کیونکہ وہ شروع میں مشکل ہدف دینے میں ناکام رہے اور پھر کیوی بلے بازوں کو رنز بنانے سے نہ روک سکے۔ نتیجتاً، میزبان ٹیم نے پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں سات وکٹوں کی جامع فتح کے ساتھ 4-0 کی برتری حاصل کر لی۔
پاکستان کے کپتان شعیب آفریدی نے ابتدائی تین وکٹیں حاصل کیں تاہم بعد میں آنے والے کیوی بلے بازوں بشمول ڈیون کونوے، ٹم سیفرٹ اور ول ینگ نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ مچل اور گلین فلپس نے ذمہ داری سنبھالتے ہوئے 159 رنز کا ہدف 11 گیندیں باقی رکھ کر حاصل کر کے سات وکٹوں سے فتح حاصل کی۔
مچل اور فلپس نے چھٹی وکٹ کے لیے 139 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔ دونوں بلے بازوں نے بالترتیب 72 اور 70 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔
پاکستان کی جانب سے شعیب آفریدی سب سے کامیاب بولر رہے جنہوں نے 34 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں۔ تاہم، کوئی اور گیند باز نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کی تال میں خلل نہ ڈال سکا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے اسٹینڈ ان کپتان مچل سینٹنر نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کو ابتدائی دھچکا اس وقت لگا جب اوپنر سیف علی مسلسل تیسری اننگز میں صرف ایک رن بنا سکے جس کی وجہ سے 1 وکٹ پر 5 کا مجموعی سکور ہو گیا۔
بابر اعظم جنہوں نے پچھلے تین میچوں میں نصف سنچریاں اسکور کی تھیں، چوتھے میچ میں اہم کردار ادا کرنے میں ناکام رہے، آؤٹ ہونے سے قبل وہ صرف 19 رنز بنا سکے۔ فخر زمان نے 9 اور افتخار احمد نے 10 رنز بنائے۔ محمد رضوان نے 90 رنز کی دلیرانہ اننگز کھیلی جب کہ محمد نواز کے 9 گیندوں پر جارحانہ 21 رنز نے پاکستان کو 8 وکٹوں پر 158 رنز تک پہنچا دیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہنری اور لوکی فرگوسن نے دو دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایڈم ملنے نے ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے پانچ میچوں کی سیریز میں دو میچز باقی رہ کر 3-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی ہے۔
Check Also
پاکستان انگلینڈ کے جارحانہ گیم پلان کو ان کے خلاف استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے:سعود شکیل
پاکستان انگلینڈ کے جارحانہ گیم پلان کو ان کے خلاف استعمال کرنے کی منصوبہ بندی …