جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ کھلے عام انتخابی دھاندلی کے ذریعے منتخب ہونے والے کسی کو بھی سندھ اسمبلی میں حلف نہیں اٹھانے دے گے. جے یو آئی نے کراچی میں الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاج کے دوران جے یو آئی سندھ کے سیکریٹری جنرل راشد محمود سومرو نے کہا کہ ان کے کارکنان سندھ پنجاب بارڈر گھوٹکی، کشمور اور سکھر پر بلاک کر دیں گے، کسی بھی گاڑی کو پنجاب یا اس کے برعکس سندھ میں داخل ہونے سے روکیں گے۔ انہوں نے پیر کو پیر پگارا میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کا اعلان بھی کیا۔
سومرو نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ بندیوں کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات کو مسترد کرنے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کا مینڈیٹ 2008 سے چرایا جا رہا ہے، جس سے ان کا انتخابی وزن آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے خلاف کھڑے ہونے اور افغانستان اور پاکستان میں امن کے لیے ان پر عائد سزاؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر امن کی وکالت کرنا جرم ہے تو وہ واقعی مجرم ہیں۔
جے یو آئی کے ایک رہنما نے کہا کہ ان کا مطالبہ ہے کہ تمام حلقے کھولے جائیں اور انگوٹھے کے نشانات کی تصدیق کی جائے۔ انہوں نے سندھ اسمبلی کا اجلاس ہونے پر اس کا گھیراؤ کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ کسی کو حلف اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے پارلیمانی طریقے سے کام کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا کہا کہ ہم پارلیمانی انداز میں چلنا چاہتے ہیں، ہمیں پر امن رہنے دیں ہم جمہوری انداز میں حق مانگتے ہیں پرامن رہنے کے اپنے حق کا مطالبہ کیا، کیونکہ وہ جمہوری حقوق کے خواہاں ہیں۔