پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف کو مخلوط حکومت بنانے کی دعوت دے دی ہے۔ انہوں نے موجودہ قومی اسمبلی میں کسی بھی جماعت کی اکثریت کی عدم موجودگی کو نوٹ کیا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وفاقی حکومت کی تشکیل کی ذمہ داری تمام جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔
نواز شریف کی زیر صدارت پارٹی اجلاس کے دوران ایک تجویز دی گئی کہ وہ وفاقی حکومت بنانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ آزاد ارکان کے ساتھ مل کر مسلم لیگ (ن) کے لیے پنجاب میں حکومت بنانا آسان ہو گا۔ توجہ صرف پنجاب پر ہونی چاہیے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ وفاقی حکومت بنانے کے لیے کسی بھی اتحادی جماعت کی طرف سے کوئی بھی غیر معقول مطالبہ نہیں ماننا چاہیے۔ بعض ارکان نے رائے دی کہ وفاقی حکومت کی تشکیل کا واحد مقصد ملک کے معاشی بحران سے نمٹنا اور ریاست کو بچانا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں نے مل کر حکومت بنانے کا اعلان کیا تھا۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پاس 79، پیپلز پارٹی کے پاس 54، متحدہ قومی موومنٹ کے پاس 17، مسلم لیگ (ق) کے پاس 3، عوامی نیشنل پارٹی کو 2، اور بلوچستان عوامی پارٹی نے ایک نشست حاصل کی ہے۔
نواز شریف نے ن لیگ کی جانب سے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا تھا۔ خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کو مخلوط حکومت بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ حکومت بناتے ہیں تو ہم انہیں مبارکباد دیں گے