سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ الیکشن ملتوی کروانے کی پی ٹی آئی کی کوششیں ناکام ثابت ہو ئی ۔
28 دسمبر جمعرات کو جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ( ن) کے پارلیمانی بورڈزکے اجلاسوں میں سابقہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کو پہلی ترجیح دی جا رہی ہے،الیکشن وہی لڑے گا جسے ہارٹی ٹکٹ دے گی.
اگلے وزیراعظم نوازشریف ہوں گے اور ن لیگ ملک سے کلین سویپ کرے گی ۔ایاز صادق نے کہا کہ عدالتوں میں درخواستیں جمع کروا کر اور مختلف حیلے بہانوں سے پی ٹی آئی نے الیکشن ملتوی کروانے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے،وہ جو بھی کر لیں انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے.
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے متعلق کچھ نہیں کہنا چاہتا کہ تعلقات خراب ہوں ، میرے آصف علی زرداری کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، جو کچھ ہوجائے انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے الیکشن ملتوی کروانے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔
دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر وسابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ 16دسمبر 1971کے مجرموں کوسزا مل جاتی تو 16دسمبر2014 کاسانحہ رونما نہ ہوتا ، آئین و جمہور کی حکمرانی ہی سلامتی کے ساتھ آگے بڑھنے کا راستہ ہے ۔انہوں نے یوم سقوط ِ ڈھاکہ اور یوم سقوط آرمی پبلک سکول پر اپنے بیان میں کہا کہ 16دسمبر 71اور 16دسمبر 14کے سانحات سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا، سیاسی جماعتیں ، عدلیہ ، اسٹییبلشمنٹ ، میڈیا پرانی راہوں پر گامزن رہے ، آج کے المناک دن کتنے لوگ سانحہ سقوط ِ مشرقی پاکستان اور سانحہ آرمی پبلک سکول کی یاد میں رنجیدہ ہیں ، کتنی سیاسی جماعتیں اس پر بات کر رہی ہیں ،کتنے ریاستی اداروں نے اس بربادی کا ذکر کیا یا سبق سیکھنے کے اقدامات کیی ، کس کس نے غلطی تسلیم کی ، ارتکاز اختیار کے لئے دست و گریباں اکابر کو فرصت ملے تو 16دسمبر کا نوحہ کہ لیں اور اس سے کچھ سیکھ بھی کیں ۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ افسوس !16دسمبر 71کے مجرموں کو سزا دینے کی بجائے ہیرو قرار دیا گیا، جنرل ایوب ، جنرل یحی ، بھٹو قوم کو جواب دیئے بغیر رخصت ہو گئے اور ولن کی بجائے ہیرو قرار دیئے گئے ۔