پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر شہباز شریف 16ویں قائد ایوان اور ملک کے 24ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے شہباز شریف کی جیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 201 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل عمر ایوب خان کو 92 ووٹ ملے۔
اعلان سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس اس وقت وقفہ وقفہ سے شروع ہوا جب سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا۔ تاہم، نظم بحال ہو گیا، اور ووٹنگ آسانی سے آگے بڑھی۔
ووٹنگ سے قبل اسمبلی کی کارروائی پانچ منٹ کے لیے ملتوی کر دی گئی، اس دوران ووٹنگ کا عمل شروع ہونے کے لیے گھنٹیاں بجیں۔ گھنٹیاں بجنے کے بعد دروازے بند کر دیے گئے اور سپیکر نے شہباز شریف کے حامیوں کو لابی اے میں جمع ہونے کی ہدایت کی جبکہ عمر ایوب خان کے حامیوں کو لابی بی میں جمع ہونے کا کہا۔
جمعیت علمائے اسلام کے ارکان نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا اور دروازے بند ہونے سے پہلے ہی اسمبلی ہال سے باہر چلے گئے۔ اس دوران سردار اختر مینگل اسمبلی میں رہے لیکن انہوں نے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔
حکمران اتحاد کی جانب سے شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار تھے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان امیدوار تھے۔ شریف کا انتخاب بطور وزیر اعظم ان کی دوسری مدت کا نشان ہے، جو اس سے قبل 2018 سے 2023 تک اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ ان کی جیت کو پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، بہت سے لوگوں کو ان کی قیادت سے ملک میں استحکام اور ترقی کی توقع ہے۔اور وہی ملک کو ترقی کی رہ پہ گامزن کریں گے.
Check Also
پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا
پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …