الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ سینیٹ انتخابات کی تیاریوں میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے مختلف اسمبلیوں کے لیے ریٹرننگ افسران کا تقرر کیا ہے۔ یہ اقدام انتخابی عمل کے ہموار انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی اہم ہے، کیونکہ ریٹرننگ افسران انتخابی کارروائی کی نگرانی اور ان کی شفافیت اور منصفانہ ہونے کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کا فیصلہ 11 مارچ کو 52 سینیٹرز کی ریٹائرمنٹ سے قبل سامنے آیا ہے، جب ان کی مدت ختم ہو جائے گی۔ اپریل کے پہلے ہفتے میں سینیٹ کے انتخابات ہونے والے ہیں، انتخابی عمل میں کسی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ سے بچنے کے لیے ریٹرننگ افسران کی بروقت تقرری ضروری ہے۔
تعینات کیے گئے ریٹرننگ افسران میں سعید گل جیسی اہم شخصیات بھی شامل ہیں، جنہیں اسلام آباد کی نشستوں کے لیے ریٹرننگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اعجاز انور چوہان کو پنجاب اسمبلی کا ریٹرننگ افسر جبکہ شریف اللہ کو سندھ اسمبلی کا ریٹرننگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں محمد فرید آفریدی بلوچستان اسمبلی کے ریٹرننگ افسر کے طور پر کام کریں گے اور خیبرپختونخوا میں شمشاد خان کو خیبرپختونخوا اسمبلی کا ریٹرننگ افسر مقرر کیا گیا ہے۔
انتخابی عمل میں ریٹرننگ افسران کا کردار اہم ہے، کیونکہ وہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی قبول کرنے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور انتخابات کے دن پولنگ کے عمل کی نگرانی کے ذمہ دار ہیں۔ اس لیے ان کی تقرری انتخابی عمل کی دیانتداری اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابی عمل کے باقاعدہ آغاز کا عندیہ دیتے ہوئے ریٹرننگ افسران کی تقرری کے حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ ریٹرننگ افسران کی بروقت تقرری ایک مثبت پیش رفت ہے جس سے سینیٹ انتخابات کی دیانتداری اور شفافیت کو برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔
جیسے جیسے سینیٹ کے انتخابات قریب ہوں گے، تمام نظریں الیکشن کمیشن پر ہوں گی کہ انتخابی عمل کو آزادانہ، منصفانہ اور شفاف طریقے سے انجام دیا جائے۔ ریٹرننگ افسران کی تقرری اس مقصد کے حصول اور جمہوری عمل کو برقرار رکھنے کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔