پاکستان سابق وزیرِخزانہ سر تاج عزیز کی نمازِجنازہ 3 جنوری 2024 کو ادا کر دی گئی.
سابق وفاقی وزیر سرتاج عزیز کی نماز جنازہ ایچ ایٹ قبرستان میں ادا کردی گئ ہے ۔ نماز جنازہ میں سیاسی شخصیات ، مختلف ممالک کے سفیروں نے شرکت کی ۔
سرتاج عزیز کی رسم قل کل 3 بجے چک شہزاد فارم ہائوس پر منقید ہے ۔ سرتاج عزیز گزشتہ روز طویل علالت کے باعث انتقال کر گئے تھے ۔ ان کی عمر 94 سال تھی ۔ بدھ کو سرتاج عزیز کی نماز جنازہ میں سرتاج عزیز کے اہل خانہ، عزیز و اقارب ، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، ڈاکٹر طارق فضل، چوہدری تنویر حسین، شکیل اعوان ، فرحت اللہ بابر، صدیق الفاروق، سابق وفاقی وزیر نثار میمن، اعجاز الحق ،سردار مہتاب خان، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم، زبیر قصوری، سابق پی آئی او راؤ تحسین علی خان، راجہ ظفر الحق ، مختلف ممالک کے سفرا شریک تھے
ان کے انتقال کی تصدیق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے ٹوئٹ کرکے کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ سرتاج عزیز تحریک پاکستان کے کارکن اور قوم کا عظیم اثاثہ تھے،ملک اور قوم کیلئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
اجسن اقبال کا مزید یہ بھی کہنا تھاکہ مجھے ان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا اور میں ان کے پیار اور رہنمائی کو کبھی نہیں بھولوں گا۔
سرتاج عزیز کی نمازِ جنازہ
سرتاج عزیز 7 فروری 1929 میں نوشہرہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے تحریک پاکستان میں حصہ لیا اور 1950 میں سول سروس میں شمولیت اختیار کی۔ سرتاج عزیز نے ہارورڈ یونیورسٹی سے معاشیات میں ماسٹرز کیا۔
سرتاج عزیز پلاننگ کمیشن کے جوائنٹ سیکرٹری رہے۔ اور878وہ 1985 سے 1999 تک پاکستان سینیٹ کے رکن رہے۔
سرتاج عزیز وزیر خزانہ، وزیر مملکت برائے زراعت، 2013 میں انتخابات کے بعد اُس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے مشیر برائے قومی سلامتی اورخارجہ امور رہے۔ سرتاج عزیز کا شمار مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماؤں میں ہوتا تھا۔
دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی نے سرتاج عزیز کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ صدر مملکت نے سرتاج عزیز کیلئے دعائے مغفرت اور ورثا کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔