Thursday , 19 December 2024

صدر مملکت نے تین ججز کی تقریری کی منظوری دے دی

صدر مملکت نے بلوچستان ہائی کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سمیت مختلف ہائی کورٹس میں تین ججز کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ اس بات کا باضابطہ اعلان صدر کے دفتر سے جاری ایک بیان کے ذریعے کیا گیا۔

صدر کی جانب سے منظور کردہ اہم تقرریوں میں سے ایک بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان کی سپریم کورٹ کے جج کے طور پر شامل ہے۔ یہ تقرری اہم ہے کیونکہ یہ چیف جسٹس افغان کی عدالتی ذہانت اور تجربے پر صدر کے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

مزید برآں صدر مملکت نے جسٹس محمد ہاشم کاکڑ کی بلوچستان ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے پر تقرری کی بھی منظوری دے دی ہے۔ جسٹس کاکڑ، بلوچستان ہائی کورٹ کے سب سے سینئر جج ہونے کے ناطے اس عہدے پر کافی تجربہ رکھتے ہیں اور توقع کی جاتی ہے کہ وہ صوبے میں انصاف کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھیں گے۔

ان تقرریوں کے علاوہ صدر مملکت نے جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی بطور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ تقرری کی بھی منظوری دے دی ہے۔ جسٹس خان لاہور ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج ہونے کے ناطے قانونی برادری میں قابل احترام ہیں اور ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ دیانتداری اور غیر جانبداری کے ساتھ لاہور ہائی کورٹ کی قیادت کریں گے۔

یہ تقرریاں ایک ایسے اہم وقت میں ہوئی ہیں جب عدلیہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور سب کے لیے انصاف کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ عدلیہ کی سالمیت اور آزادی کو برقرار رکھنے کے لیے تجربہ کار اور قابل ججوں کی تعیناتی ضروری ہے۔

صدر کی جانب سے ان تقرریوں کی منظوری ایک منصفانہ اور موثر نظام انصاف کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ عدلیہ پر صدر کے اعتماد اور قانون کے سامنے انصاف اور مساوات کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

آخر میں، ان ججوں کی تقرری عدلیہ کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے اور امید کی جاتی ہے کہ وہ ملک میں انصاف کے موثر انتظام میں کردار ادا کریں گے۔ صدر کی جانب سے ان تقرریوں کی منظوری عدلیہ کو مضبوط بنانے اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

About نشرح عروج

Nashra is a journalist with over 15 years of experience in the Pakistani news industry.

Check Also

پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا

پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *