وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان سالانہ تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ ملاقات دونوں ممالک کی باہمی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کی مضبوط خواہش کی نشاندہی کرتی ہے۔*
اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی صلاحیت اور مضبوطی کی پوری طرح عکاسی نہیں کرتا۔
وزیراعظم نواز شریف نے سالانہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی اہمیت پر زور دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے پاس قابل استعمال صلاحیت موجود ہے جسے باہمی فائدے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے پاکستان اور ترکی کے کاروباروں اور صنعتوں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس تناظر میں وزیراعظم نواز شریف نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت دی۔ انہوں نے ملک کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور مختلف شعبوں میں دستیاب سرمایہ کاری کے وسیع مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں اپنی صنعتیں پاکستان منتقل کرنے کی ترغیب دی۔ وزیراعظم نے ترک سرمایہ کاروں کو سازگار کاروباری ماحول اور ان کے منصوبوں کو سہولت فراہم کرنے میں حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
ملاقات میں غزہ کی بگڑتی ہوئی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے عالمی اور علاقائی امور کا بھی احاطہ کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے ترک صدر رجب طیب اردوان کی کوششوں اور غزہ میں مکمل جنگ بندی کے مطالبے کی تعریف کی۔ انہوں نے انسانی بحرانوں سے نمٹنے اور علاقائی استحکام کو فروغ دینے کے حوالے سے ترکی کے فعال موقف کی تعریف کی۔