چیف الیکشن کمشنر کی بطور سفیر تعیناتی کے حوالے سے گردش کرنے والی حالیہ خبروں کو الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔ ایک بیان میں ترجمان نے واضح کیا کہ نہ تو حکومت نے ایسی کوئی پیشکش کی ہے اور نہ ہی چیف الیکشن کمشنر کا ایسا کوئی عہدہ قبول کرنے کا کوئی ارادہ ہے۔ اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اپنی مدت پوری کرنے کے بعد بھی ملک میں خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر فعال طور پر کسی غیر ملکی اسائنمنٹ کے خواہاں نہیں ہیں۔ ایسی بے بنیاد افواہوں کے پھیلاؤ کے خلاف احتیاط کی گئی ہے اور ان کو پھیلانے کے ذمہ داروں کو خبردار کیا گیا ہے۔
یہ وضاحت بڑے پیمانے پر قیاس آرائیوں اور ان خبروں کے جواب میں سامنے آئی ہے جن میں بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو سفیر کے کردار کے لیے غور کیا جا رہا ہے۔ اس طرح کی رپورٹوں نے ابہام پیدا کر دیا تھا اور الیکشن کمیشن کی آزادی اور غیر جانبداری پر سوالات اٹھائے تھے۔ تاہم الیکشن کمیشن کے بیان کا مقصد ان قیاس آرائیوں کو ختم کرنا اور انتخابی عمل میں غیر جانبداری اور شفافیت کے اپنے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر انتخابی عمل کی نگرانی اور آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سفارتی عہدے پر ان کی تقرری کی کوئی بھی تجویز انتخابی عمل کی سمجھی جانے والی سالمیت پر اثرانداز ہو سکتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسی افواہوں کا فوری تدارک کیا جائے اور ان کی وضاحت کی جائے۔
الیکشن کمیشن کا بیان معلومات کو پھیلانے سے پہلے اس کی تصدیق کی اہمیت کی یاد دہانی کا کام بھی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا اور فوری رابطے کے آج کے دور میں، افواہیں اور غلط معلومات تیزی سے پھیل سکتی ہیں، جو کنفیوژن اور بداعتمادی کا باعث بنتی ہیں۔ افراد کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ان معلومات کے بارے میں محتاط اور تنقید کریں جو وہ استعمال کرتے ہیں اور شیئر کرتے ہیں، خاص طور پر جب بات انتخابی عمل جیسے حساس معاملات کی ہو۔
آخر میں، چیف الیکشن کمشنر کی بطور سفیر تقرری کے بارے میں الیکشن کمیشن کی وضاحت افواہوں کو دور کرنے اور انتخابی عمل کی سالمیت اور آزادی کو برقرار رکھنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ یہ معلومات کی تصدیق کی اہمیت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے اور معلومات کی تیزی سے ترسیل کے دور میں احتیاط برتتا ہے۔