پی ٹی آئی کے رہنماء اور بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ آئندہ اگلے 24 گھنٹے میں ٹکٹوں کیلئے نامزد ناموں کا اعلان ہو جائے گا، ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے منظوری دے دی گئی ہے،اسلام آباد میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ٹکٹوں کی 98 یا 99 فیصد افراد کی کنفرمیشن کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ اور منظوری دے دی گئی ہے کہ کون کہاں سے انتخابات لڑرہا ہے محض ایک یا 2 فیصد نشستوں پر کچھ معاملات ہیں جوطے ہونے باقی ہیں۔انہوں نے یہ کہا کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کے اجراء کیلئے مشاورت کابھی عمل مکمل ہو چکا ہے، پیٹی آئی پرامید ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے،لیکن ٹکٹوں سے متعلق نام ابھی خفیہ ہیں جن کا اعلان کل تک دیا جائیگا۔
پشاور ہائیکورٹ نے کہا ہے کل فیصلے اور عدالتی حکم نامے کے ساتھ ہی اعلان ہو جائیگا، وکلا اور ورکرز کا کوئی تناسب نہیں لیکن وکلا کی کافی تعداد کو ٹکٹیں دے دی گئی ہیں، وکلا کی بڑی تعداد ہے جن کو ٹکٹیں دی جارہی ہیں۔
اورانہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں اور ہمارا شروع دن سے یہی موقف ہے کہ الیکشن اپنے وقت پر ہی منعقد ہوگا۔الیکشن میں تاخیری حربے صرف وہی جماعتیں کررہی ہیں جوعوام میں جانے سے گھبرا رہی ہیں اور کیونکہ ان کے پاس اپنی کارکردگی بتانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ کے اندر ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے اختلاف سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔
گزشتہ روز انصاف لائرز فورم کے مرکزی صدر قاضی انور کی مبینہ آڈیو بھی سامنے آئی تھی جس میں وہ یہ شکوہ کررہے تھے کہ بانی پی ٹی آئی نے انصاف لائرزفورم کے اراکین کو ٹکٹیں دینے کی میری فہرست پرمن وعن عمل کرناتھا لیکن عارضی چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر 3دنوں سے میرا فون نہیں اٹھا رہے ہیں۔قاضی انور کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات کے بعد سب سے زیادہ قربانیاں انصاف لائرز فورم نے دی ہیں، ٹکٹیں آئی ایل ایف ممبرز کو ہی ملنے چاہئیں، ان کے حق کیلئے آواز اٹھاؤں گا، اگر مطالبات نہ مانے گئے مجھے صدر رہنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔