پاکستان مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو دوسروں کو چور چور کہتے تھے آج وہ خود چور ثابت ہوگئے، یہی مکافات عمل ہے، میں بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر خوش نہیں لیکن کیا بشریٰ بی بی کواس لیے چھوڑ دیا جائے کہ وہ سابق وزیراعظم کی بیوی ہیں؟
ظفروال میں انتخابی جلسے سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف کیا کیا سازش نہیں ہوئی کیا کیا ظلم نہیں کیا گیا لیکن نوازشریف کے مخالفین تھے اور نوازشریف ہے، نوازشریف کے خلاف سازش کرنے والے گھروں کوچلے گئے، آج جو لیڈرشیروں کی طرح کھڑا ہے اس کا نام نواز شریف ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ایک ایک کرکے سب اپنے انجام کوپہنچ چکے، آج جو ہوا یہ ہیں یہ مکافات عمل کے سوا کچھ نہیں، کون سا ایسا الزام ہے جو نوازشریف اور ان کے خاندان پرنہیں لگایا گیا، بانی پی ٹی آئی کو کل اور آج سزا ہونی ہی تھی ، بشری بی بی کو آج سزا ہوئی، جو دوسروں کو چور چور کہتے تھے وہ آج خود چور ثابت ہوگئے۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کی گرفتاری پرخوش نہیں لیکن اگرکوئی بھی وزیراعظم چوری کرتا ہے، اس کی بیوی بھی چوری میں شریک ہے تو کیا قانون حرکت میں نہ آئے؟ باپ کا ساتھ کیوں دیا صرف اس لیےمجھے سزا دی گئی، نوازشریف کا دامن صاف ہے اس لیے وہ شیرکی طرح عدالت میں پیش ہوتا تھا، پانچ ماہ جیل میں رہی ایک دن رونا پیٹنا شروع نہیں کیا تھا وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا، بانی پی ٹی آئی ایک فتنہ تھا جسے شر پھیلانے کے لیے لایا گیا تھا، آج مکافات عمل ہمیں ہر طرف نظر آتا ہے، مسلم لیگ ن نظریاتی جماعت ہت اس لیے برداشت کرگئی، ہمارے کسی رہنما نے نواز شریف کے خلاف پریس کانفرنس نہیں کی، آج بھی جتنا ریلیف انہیں عدالتوں سے مل رہا ہے مسلم لیگ ن کو یہ نہیں ملا ۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے۔