عام انتخابات کے بعد پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے جس کا مقصد نئی حکومت کی تشکیل ہے۔ اس عمل کے تحت نئی پارلیمنٹ یعنی قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
معاملے سے باخبر ذرائع کے مطابق وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی تاریخ کی سفارش متوقع ہے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق، یہ سفارش عام طور پر نگران وزیر اعظم کی طرف سے انتخابات کے بعد صدر کو کی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مرتضیٰ سولنگی کی سفارشات سمری کی صورت میں نگراں وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔ یہ سمری موصول ہونے کے بعد نگراں وزیراعظم صدر مملکت کو قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ تاریخ پر بلانے کا مشورہ دیں گے۔
صدر کی جانب سے سمری کی منظوری کے بعد یہ عمل آگے بڑھے گا جس کے نتیجے میں قومی اسمبلی کا اجلاس باقاعدہ طور پر طلب کیا جائے گا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کریں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کا بلانا پاکستان کے جمہوری عمل میں ایک اہم قدم ہے، جو ایک نئی قانون سازی کی مدت کے آغاز کا اشارہ ہے۔ یہ قومی اسمبلی کے نو منتخب اراکین کو حلف اٹھانے، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کرنے اور اپنی قانون سازی کی ذمہ داریاں نبھانے کا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔
توقع ہے کہ اس سیشن کو قریب سے دیکھا جائے گا، کیونکہ یہ نئی حکومت کے ایجنڈے اور ترجیحات کا تعین کرے گا۔ یہ سیاسی جماعتوں کے لیے اپنی حکمت عملیوں اور اتحادوں کو ظاہر کرنے کے لیے بھی ایک اہم لمحہ ہو گا کیونکہ وہ آنے والے سالوں کے لیے ملک کے سیاسی منظر نامے کو تشکیل دینے کی کوشش کر رہی ہیں۔