الیکشن کمیشن کی طرف سے چیئرمین پی ٹی آئی پارلیمینٹیرین پرویزخٹک سمیت کسی بھی سیاسی شخصیت کو انتخابی نشان” بلے” کی پیشکش نہیں کی گئی۔ ترجمان الیکشن کمیشن .
چیئر مین پی ٹی آئی کے بیان پہ الیکشن کمیشن کا ردعمل آ گیا.
تفصیلات کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن کا کہا ہے لیکشن کمیشن کی طرف سے کسی کو بھی انتخابی نشان” بلے “کی پیشکش نہیں کی گئی۔ یہاں تک کہ چیئرمین پی ٹی آئی پارلیمینٹیرین پرویز خٹک کو بھی انتخابی نشان” بلے” کی پیشکش نہیں کی گئی۔
پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کے سربراہ پرویزخٹک نے ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا
مجھے بلے کے نشان کی آفر ہوئی تھی لیکن میں نے انکار کردیا تھا،میں نے لکھ کر دیا دیا ہوا ہے کہ مجھے بلا کر نہیں چاہیے، مجھے نہیں پتہ کہ کون لاڈلہ ہے۔
اور ہم سیاسی لوگ ہیں، ہمیں فرق نہیں پڑتا کہ بلے کا نشان ہو یا نہیں ہو، ہم نے محنت کرنی ہے۔ ہم ایک پروگرام کے ساتھ چلیں گے، ماضی میں جو کام کئے وہ لوگوں کو بتاؤں گا، ان کو ایسی شکست ملے گی یاد کریں گے۔
پرویز خٹک نے یہ بھی کہا کہ الیکشن مہم جاری ہے ہم اپنا پیغام لوگوں تک پہنچا رہے ہیں، منشور تیار ہوگیا ہے اگلے چند گھنٹوں میں سب کو فراہم کردیں گے، الیکشن کے بعد اور بھی لوگ ہماری جماعت میں شمولیت اختیار کریں گے ۔ پی ٹی آئی میں کوئی چلا جائے تو ٹھیک دوسری جماعت میں جائے تو لوٹا؟ میں اپنی جماعت بناکر ان کو چیلنج کرتا ہوں کہ میں تمہارے مقابلے میں آیا ہوں، میں لوگوں کو تمہاری شکل دکھانا چاہتا ہوں کہ تم نے صوبے کیلئے کیا کیا ہے؟ چار سال پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت رہی لیکن اس صوبے کو ایک روپیہ نہیں دیا گیا، ایک ترقیاتی اسکیم نہیں چلائی گئی، بلکہ ہمارے ترقیاتی کام بھی بند ہو گئے، ہماری گیس کے کام بند کئے گئے ، ہمیں رائلٹی کا جو پیسا تھا وہ نہیں دیا گیا،بانی چیئرمین پی ٹی آئی لوگوں کو بے وقوف سمجھتا ہے یہ سمجھتا ہے کہ میں نے دماغ میں ڈال دیا ہے جو میں کہوں گا وہی کریں گے۔
یہ جو فاٹا ضم کیا گیا اس سے بھی وعدہ کیا گیا تھا وفاق اور صوبوں دونوں کو 100ارب دیں گے،محمود خان تیار تھا لیکن پنجاب اور وفاق دونوں فنڈز نہیں دیئے یہ وعدہ خلافی بھی کی گئی۔ وفاق نےصوبے کے حقوق ضبط کئے ہیں، ضم شدہ اضلاع کے ساتھ بہت زیادتی کی گئی ہے اور یہ صرف حکومت نے نہیں کی اداروں کو بھی ٹھیک نہیں کیا ہے۔
Check Also
پاکستانی قانون سازوں نے عمران خان سے متعلق امریکی کانگریس کے خط کی مذمت کرتے ہوئے اسے قومی معاملات میں مداخلت قرار دیا
پاکستان کی سیاسی حرکیات کے گرد تناؤ کو اجاگر کرنے کے اقدام میں، پاکستان کی …